تہران23جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ایرانی وزارت دفاع نے عالمی دباؤ اور امریکی مطالبات کو نظر انداز کرتیہوئینئے میزائلوں کی تیاری کے منصوبے کا افتتاح کیاہے۔جنگی مقاصد کے لیے استعمال کیے جانے والے میزائلوں کی نئی لائن کے افتتاح کے موقع پر ایرانی وزیر دفاع حسین دھقان نے کہا کہ ان کا ملک دفاعی شعبے میں مزید منصوبوں پر بھی کام شروع کرے گا۔انہوں نے اس نئے میزائلشکار3 کے بارے میں بتایا کہ یہ 27کلومیٹربلندی پر 120کلومیٹردور اپنے ہدف کو درست انداز میں نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل طاقت ور میزائل ہوگا۔مسٹر حسین دھقان کا کہنا تھا کہ مذکورہ میزائل سے جنگی طیاروں، ڈرون طیاروں، کروز میزائلوں اور جنگی ہیلی کاپٹروں کونشانہ بنایاجاسکے گا۔ایران کی طرف سے نئی میزائل لائن کا افتتاح ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ چندہی روز قبل امریکی حکومت نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے تسلسل پر تہران پر اقتصادی پابندیاں عاید کی ہیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر جوہری معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد یقینی بنانے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عاید کردہ نئی پابندیوں کی فہرست میں اٹھارہ ادارے اور شخصیات شامل ہیں۔ پابندیوں کا سامنا کرنے والے افراد اور اداروں پر دہشت گرد تنظیموں کو مالی معاونت میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔